مجھ کو بھی گلہ نہ تھا اور اس کو بھی جانا تھا

Poet: Ayesha Arshad Khokhar By: Ayesha Arshad Khokhar, Satrah Sialkot

مجھ کو بھی گلہ نہ تھا اور اس کو بھی جانا تھا
یوں اچانک بچھڑنے کا بہت اچھا بہانا تھا

اس کے لوٹنےکی امید تھوڑی بھی اگر ہوتی
میں نے آواز دینی تھی اسے واپس بلانا تھا

ہیں درد کے لمحے ہم گلہ نہیں کرتے
یوں اچانک بدل کر وقت نے آزمانا تھا

بہت درد میں بھی ہم نے یونہی لب سی لیے
ہماری سادہ کہانی تھی بہت خاموش فسانہ تھا

کسی بات کا اس کو کیوں الزام دوں میں
بہت معصوم تھا وہ اور تیز زمانہ تھا

معلوم جو ہوتا اک دن بچھڑ جایں گے
جی بھر کے لڑ نا تھا اور خوب سنانا تھا

بس جاتے ہوے اس نے جو پلٹ کر دیکھا
اسی بات کا ڈر تھا اسی با ت نے رلانا تھا

Rate it:
Views: 902
18 Nov, 2019