مجھی میں ہے جو چھپا ٗ وہ خون کہاں سے لاؤں

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

مجھی میں ہے جو چھپا ٗ وہ خون کہاں سے لاؤں
جو کھینچ لے رشتوں کو ٗ وہ جنون کہاں سے لاؤں

لے بھاگی ماضی کی کالی رات میرے چین کو
نظامِ کائنات کیسے بدلوں ٗ سکون کہاں سے لاؤں

دن آتے رہیں گے زندگی کے اُس پار جاتے جاتے
مگر وہ سالِ وصال ٗ وہ ماہِ جون کہاں سے لاؤں

اِک ڈور سے منسلک ہو رشتوں کا ہر اگلا پڑاؤ
بکھریں نہ لڑیوں کے موتی ٗ قانون کہاں سے لاؤں

Rate it:
Views: 468
05 Nov, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL