دکھانے کے اگر ہوتا میرا یہ دل، دکھا دیتا
تیرے ہیں قرض جو مجھ پر، جو بس ہوتا چکا دیتا
اپنے قابل نہیں سمجھا میرے معصوم سے دل کو
جھکانے کے تیرے قابل یہ سر ہوتا،جھکا دیتا
میرے خوابوں میں آ کر مجھے آواز دیتے ہو
کاش میں بھی تمہارے خواب میں آکر، صدا دیتا
زبردستی اگر ہوتی محبت کے اصولوں میں
زبردستی زمانے میں، تجھے اپنا بنا دیتا
اے “زاھد“ شمع کی مانند تو ہوتا، تو بہتر تھا
کوئی راہگیر شب کو راہ میں تم کو جلا دیتا