بچھڑنے سے ذرا پہلے
اگر وہ ازن گویائی مجھے دیتی
مجھے اس کو بتانا تھا
کہ میں اس کی ہتھیلی پر
ادھورے خواب رکھ کر بھول آیا ہوں
میں اس کی راہگزاروں میں
اسے آنکھوں میں بھر لینے کی حسرت بھول آیا ہوں
میں اسے بے شکن بستر
کے تکیے تلے بے فکر نیندیں بھول آيا ہوں
اگر وہ بولنے کا اذن دیتی تو
مجھے اس کو بتانا تھا
کہ میں اس کے لیے الفاظ کی مالا پروتا تھا
مگراب بے ہنر ہونٹوں کو گویائی نہیں ملتی
مجھے اس کو بتانا تھا
میری آنکھیں اگر اس کو نہ دیکھیں تو
بہت بے نور رہتی ہیں
کوئی منظر بھی طغیانی کے آگے رک نہیں پاتا
مجھے اس کو بتانا تھا
کہ اس کامطلب ہی میری زندگانی ہے
بنا اس کے میری ہر سانس
میری رائيگانی ہے