مجھے ایک دن اور
اپنے ساتھ رہنے دو
حقیقت میں نہیں تو
تم گمان میں ہی رہنے دو
گرج رہیں بادل کیسے
طہ ہو گا طوفانی راستا
تم میرے ساتھ کم سے کم
اپنی بانہوں کا ہار رہنے دو
شاید ! پگھل ہی جایئں تمہارا دل
میرے آنسووں کی گرمی سے
تم مجھے اک بھولی ہوئی بات رہنے دو
میں خود میں نا مکمل ہی سہی پر
تم سے مل کر مکمل ہوں لکی
دے کر اپنا ساتھ مجھے
ہمشیہ کے لیے مکمل رہنے دو
وعدہ کرو کہ کبھی نا
توڑو گیے ناطہ مجھ سے
یہ میری خوش فہمی ہی سہی
پر تم ُاس بات کو راز رہنے دو