مجھے تیری بے ُرخی کا ملال بہت ہے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

مجھے تیری بے ُرخی کا ملال بہت ہے
میں ہو گئی خاموش مگر
مجھے تیرا خیال بہت ہے
یہ کیسا موڑ آیا زندگی میں
کہ ہو گئے ہم ُجدا مگر
شاید ! تیرے دل میں بھی
میرے لیے پیار بہت ہے
تھک گئی ہیں میری آنکھیں
تیرا راستہ دیکھتے دیکھتے
میں کیسے تجھے سمجھاوں
کہ ان آنکھوں میں انتظار بہت ہے
آئی ہیں شام آج پھر ُاداسی لے کر
میں مسکرا رہی ہوں مگر
میرے اندر آنسوؤں کا سہلاب بہت ہے
ُتو کرتا نہیں میری
قسموں پے یقین جاناں
پر مجھے تو تیری بےجان
باتوں پے بھی یقین بہت ہے

Rate it:
Views: 453
17 Mar, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL