مجھے خود سے دور رہنے دو

Poet: NS By: NS, lahore

مجھے خود سے دور رہنے دو
تمہارے بن جینے کی
مجھے عادت ڈال لینے دو

تمہاری نظروں میں میری حیثیت کیا ہے
اس سچ سے ابھی ناواقف ہی رہنے دو

مجھے خوشیاں راس نہیں آتیں
اس حقیقت کو زرہ تسلیم کرنے دو

کیوں اسے تم آواز دیتے ہو
اے دل زرہ خود کو سنمبھل لینے دو

تم ابھی بھی مجھ کو دوست سمجھتے ہو
اس بھرم کو ابھی قائم رہنے دو

ہر کوئی بدل جائے یہ ضروری تو نہیں
ابھی اس بات پر مجھے قائل رہنے دو

تم لوٹ کر کبھی نہ واپس آنا
مجھے مستقل انتظار میں رہنے دو

Rate it:
Views: 559
08 Jul, 2010