مجھے سوچنے کی عادت ہے
میں یہ سوچتی ہوں
مجھے کیوں سوچنے کی عادت ہے ؟
وقت کے گرد میں دھند لے چہرے
مجھے سوچنے پر مجبور کرتے ہے
کبھی وہ بھی خوشنما تھے
کبھی وہ بھی ہنستے تھے
مجھے بھی ہنسنے کی عادت تھی
میرے بھی کچھ دوست تھے
جو ہنستے تھے ' کھلکھلاتے تھے
وقت کی دھند میں مجھ سے کھو گۓ
مجھے اپنوں کے رویوں نے
سوچنے پر مجبور کر دیا
میری شوخیاں ' وہ شرارتیں
میری زندہ دلی
اب سوچوں تو
کہیں نظر نہیں آتی
میرے ارد گرد سبھی منظر
پتھر کے ہو گئے ہے
یا پھر
میری سوچنے کی عادت نے
مجھے پتھر بنا دیا ہے..