مجھے مار ہی نا ڈالے کہیں

Poet: Naveed Dar By: Naveed Dar Ali, megara greece

مجھے مار ہی نا ڈالے کہیں یہ خموشی تیری
گلےشکوے ہی کرو مجھ سے مگر بات کرو

میرے پہلو سے جو اٹھے ہو تو فاصلے پر ہی جا بیٹھو
میری دسترس میں نا سہی مگر میری نظر میں تو رہو

بند کر لو میرے لئے دریچے اپنے مگر
میرا دل جس کا منتظر ہے وہ دستک تو رہو

Rate it:
Views: 556
25 Oct, 2009