مجھے معاف کردو

Poet: By: Tariq Mahmood, Vitotia-Gasteiz

اگر ہو سکے تو
میری بیوفائی پر
مجھے معاف کردو
حقیقت تو یہ ہے کہ
تم سے بچھڑ کے
بڑی مشکلوں سے سنبھالا ہے خود کو
اگر چاہتی ہو کہ
پھر سے نہ بکھروں
تو اب گزری باتیں بھلا دو خدارا
لبوں پہ نا معافی کے الفاظ لاؤ
خاموشی کی نظروں سے دیکھو نا مجھ کو
مجھ سے نا پوچھو کہ
خاموش کیوں ہوں
مگر تم یہ سب باتیں کب مانتی ہو
جو دل پہ گزرتی ہے کب جانتی ہو
تمہیں کیا خبر ہے کہ تمہیں بھول جانا
نہیں میرے بس میں نہیں اتنا آسان
تمہارے ہی بس میں
اگر ہو سکے تو
میری بیوفائی پر
مجھے معاف کردو

Rate it:
Views: 1876
21 Sep, 2008