مجھے میرے خیالات کی تصویر اب تک نہ ملی

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

مجھے میرے خیالات کی تصویر اب تک نہ ملی
کاٹی ہے شب مشکل سے مگر سحر نہ ملی

چھوڑ گئے ہیں دوست ایک ایک کر کے راہ میں
کوئی وفا کی صورت ساری عمر مجھے نہ ملی

کیسے بھول جائو ں میں اضطراب کی کیفیتیں
روشنی کی کرن جو نظر آئی بام پر نہ ملی

بہت کٹھن تھے مصائیب اسے پانے کے
اس تک آنے کی راہ راستے میں نہ ملی

اسے قریب نہ لا سکے ہم ساری زندگی
کوئی قرار کی صورت بھی عمر بھر نہ ملی

Rate it:
Views: 711
09 May, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL