مجھے پہنا چلے وہ ہتھکڑی وجہ یہ بتا دی

Poet: ابّو من و سلویٰ By: ابّو من و سلویٰ , islamabad

اچھا رخصت کیا اس نے دلاسا یہ دلا کر
ابھی تو چل ملیں گے کل نیا وعدہ کراکر

دلوں کی بات تماشا نہ پیارے تم بنا دو
کہیں رسوا کرا نہ دو کہا میرا بتا کر

سلا دوں دل مگر کچھ تو نیا ہو جو کرا دوں
وہی لوری نہیں مانے ابھی کچھ تو نیا کر

مجھے پہنا چلے وہ ہتھکڑی وجہ یہ بتا دی
چلے ہو خود پیارے کودغا میں جو پھسا کر

مرا میں ہوں پڑا اپنے پیا کی ہی گلی میں
اسے بتلا جنازہ ہے گلی میں چل آ کر

Rate it:
Views: 646
15 Feb, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL