مجھے کسی سے کوئی فریاد نہیں کرنی
اب کسی کی زندگی میں اپنی تلاس نہیں کرنی
بس بہت ہوا اب تیرے جھوٹے وعدوں پے جاناں
مجھے اپنی زندگی برباد نہیں کرنی
روح پیاسی ہیں اک مددت سے ہاں لیکن
اب تمہارے لیے اپنی سانسیس بقیرار نہیں کرنی
دل توڑنا تو شاید عادت ہے تمہاری لیکن
اب تمہیں منا ، منا کر اپنی عزت خراب نہیں کرنی
مجھ سے کلام کرنے پے راضی نہیں ہو تو جاؤ
اب مجھے بھی تم سےکوئی بات نہیں کرنی
تعلق ترک کرنے کا تمہیں بہت شوق ہیں لکی
تو ٹھیک ہے مجھے بھی اب ملنے کی کوئی دعا نہیں کرنی