مجھے کو کہتے ہیں بے وفا دیکھو
یار لوگوں کا حوصلہ دیکھو
آگئے ہیں وہ آپ ملنے کو
معجزہ کیا ہے معجزہ دیکھو
بے خیالی میں بے نقاب ہیں وہ
دوستو قدرت خدا دیکھو
میں تمہیں کیوں آئینے میں دیکھا ہے
میری آنکھوں میں تم زرا دیکھو
کیسے ٹھرے گا سامنے ان کے
ان کے ہاتھوں میں آئینہ دیکھو
حشر کے منکروں کہاں ہو تم
اس ستم گر کا دیکھنا دیکھو
اب جو پوچھیں کہ کیا ہوا انجم
زخم دل ہی انہیں دکھا دیکھو