مجھے کہیں لے چل وصی
جہاں رات کبھی سوئی نہ ہو
جہاں صبح کسی پہ روئی نہ ہو
جہاں ہجر نے وحشت بوئی نہ ہو
جہاں کوئی چیز کسی کی کھوئی نہ ہو
جہاں لوگ ہوں سارے بے گانے
جہاں سب کے سب ہوں دیوانے
جہاں کوئی جھوٹ ہو نہ افسانے
جہاں کوئی ہم کو نہ پہچانے
مجھے کہیں لے چل وصی
جہاں نفرت دل میں بس نہ سکے
جہاں کوئی کسی کو ڈس نہ سکے
جہاں کوئی کسی پہ ہنس نہ سکے
مجھے کہیں لے چل وصی