مجھے یاد ہے

Poet: Waheed Mughal By: Hafiz Muhammad Waheed, Narang Mandi

پچھلے برس برسات کا موسم
مہکی مہکی ہر بات کا موسم

حسیں لمحوں کی یادیں بھی
بھیگی بھیگی ملاقاتیں بھی

تنہائی میں ہنستے رہنا بھی
ذراذرا گھبرانا بھی

چوری چوری منڈیر پہ آکر
تمہیں سامنے نا پا کر

بے چین نگاہوں کا ہونا بھی
چپکے چپکے رونا بھی

خود سے باتیں کرنا بھی
کچھ کچھ کہتے کہتے ڈرنا بھی

رات کے پچھلے پہر تک
کبھی کبھی سحر تک

تکیے تلے رکھے ہوئے
خط تمہارے لکھے ہوئے

پڑھنا بھی،تمہیں یاد کرنا بھی
کئی کئی راتیں جاگتے رہنا

تیرے عکس پیچھے بھاگتے رہنا
مجھے یاد ہے مجھے یاد ہے

پچھلے برس برسات کا موسم
مہکی مہکی ہر بات کا موسم

Rate it:
Views: 644
02 May, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL