اس نے کہا ۰
ہاں! تجھ سے محبت ہے مگر
ہو گیا میں بے وفا اگر
میں نے کہا
نہ سہہ سکوں گی تری بےوفائی کو
نہ سہیلی بناؤں گی تنہائی کو
اس نے کہا
بات صرف فرضی کی ہے
ظاہر کب مرضی کی ہے
میں نے کہا
آزمانا مت مجھے کبھی بھی
نادان ماریہ زندہ ہے ابھی بھی
اس نے کہا
بن جاؤ پھر پیار میں سوھنی
قیامت تو ہر حال میں ہے گذرنی
میں نے کہا
لے آؤ تم کچا گھڑا
کچھ نہیں فاصلے پہ پڑا
"اور پھر"
لے آیا وہ کچا گھڑا
ہے آج وہ تنہاہ پڑا