محبت کی کہانی

Poet: MARIA RIAZ GHOURI By: Maria GHOURI, HAROONABD

اس نے کہا ۰
ہاں! تجھ سے محبت ہے مگر
ہو گیا میں بے وفا اگر

میں نے کہا
نہ سہہ سکوں گی تری بےوفائی کو
نہ سہیلی بناؤں گی تنہائی کو

اس نے کہا
بات صرف فرضی کی ہے
ظاہر کب مرضی کی ہے

میں نے کہا
آزمانا مت مجھے کبھی بھی
نادان ماریہ زندہ ہے ابھی بھی

اس نے کہا
بن جاؤ پھر پیار میں سوھنی
قیامت تو ہر حال میں ہے گذرنی

میں نے کہا
لے آؤ تم کچا گھڑا
کچھ نہیں فاصلے پہ پڑا

"اور پھر"

لے آیا وہ کچا گھڑا
ہے آج وہ تنہاہ پڑا

Rate it:
Views: 945
09 Oct, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL