محبت ہو نہیں سکتی
Poet: طارق اقبال حاوی By: Tariq Iqbal Haavi, Lahoreرنجشیں بھول جاتے ہیں
دل کو صاف کرتے ہیں
تم جو آئے ہو چل کر
تو تم کو معاف کرتے ہیں
مگر یہ پھر سے مت کہنا
کہ ہر کفارہ بھر دو گے
ادھوری رہ گئی تھی جو
محبت پوری کر دو گے
میری مانو۔۔۔ پلٹ جاﺅ
یہاں اب کچھ نہیں حاصل
کہ اب کوئی اور ہو چُکا
میری ذات میں شامل
کسی کا مان ہوں میں اب
کسی کی جان ہوں میں اب
سنو۔۔۔ واپس پلٹ جاﺅ
یہ رغبت ہو نہیں سکتی
ہمدردی ہو تو سکتی ہے
محبت ہو نہیں سکتی
More Sad Poetry






