محبت ہے ہم سے تو آزماتے کیوں ہو؟
Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahoreمحبت ہے ہم سے تو آزماتے کیوں ہو؟
 یوں قدم قدم پہ ہمیں ستاتے کیوں ہو؟
 
 نہیں کھوٹ کوئی گر محبت میں تمہاری
 شرمندہ کیوں ہو ‘ مُنہ چُھپاتے کیوں ہو؟
 
 جانا جلد لازم ہو جاتا ہے تمہیں اکثر
 تو مُصیبت کیا ہے ‘ آتے کیوں ہو؟
 
 اور جب آنا بھی لازم ہوتا ہے تمہیں
 تو بے تابی کیسی ‘ جاتے کیوں ہو؟
 
 لکھ جو دیتے ہو تم ہتھیلی پہ نام میرا
 تو کیا سوچتے ہو ‘ مٹاتے کیوں ہو؟
 
 تیرے پہلے اقرار سے آج بھی ہیں مطمئن
 تو ہر بار وہی محبت بتاتے کیوں ہو؟
 
 یوں دکھائی نہیں دیتی یہ دکھانے سے
 اِسے رُسوا نہ کرو ‘ دِکھاتے کیوں ہو؟
 
 محبت ہے کوئی کھیل تماشا نہیں
 تو کھیل تماشا اِسے بناتے کیوں ہو؟
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 