محبتوں میں اذیّتوں کی دھمال دیکھو
وفورِ دیوانگی ءِ جاں کا کمال دیکھو
ہر ایک جانب بس ایک چہرہ ہی ضوفگن ہے
یہ عالمِ خود سپردگی کا جمال دیکھو
ہلال کیسے مہِ مکمل میں جذب ہوگا
یہ جان لو گے جو عالمِ حال و قال دیکھو
جو دیکھنا ہے تو دیکھو دھڑکن کی آرزو کو
نگاہِ دنیا میں جو ہیں مت وہ سوال دیکھو
میں شہرِ تعبیرِ خواہشِ دل بسا رہی ہُوں
نگاہِ صدق و یقیں سے خوابِ وصال دیکھو
نگاہِ دل سے بس اپنی منزل کو دیکھ لینا
رہِ وفا میں جو حوصلوں کو نڈھال دیکھو
نہ کچھ بھی بروھی رہے گا الفت کے آسماں پر
اگر تُم اخلاص کا ستارہ نکال دیکھو