محبتوں میں ہر اک لمحہ وصال ہوگا یہ طے ہوا تھا

Poet: Fezaan Arif By: NS, lahore

محبتوں میں ہر اک لمحہ وصال ہوگا یہ طے ہوا تھا
بچھڑنے کے بعد بھی اک دوسرے کا خیال ہوگا یہ طے ہوا تھا

وہی ہوا نا بدلتے موسم میں تو نے مجھ کو بھلا دیا ہے
کوئی بھی رت ہو نہ چاہتوں کو زوال ہوگا یہ طے ہوا تھا

یہ کیا کہ سانسیں اکھڑ گئی سفر کے آغاز ہی سے یارو
کوئی بھی نہ راستے میں نڈھال ہوگا یہ طے ہوا تھا

جدا ہوئے ہیں تو کیا ہوا پھر یہی تو دستور زندگی ہے
جدائیوں میں نہ قربتوں کا ملال ہوگا یہ طے ہوا تھا

چلو کہ فیضان کشتیوں کو جلا دیں گمنام ساحلوں پر
کہ اب یہاں سے نہ واپسی کا سوال ہوگا یہ طے ہوا تھا
 

Rate it:
Views: 3689
06 Jul, 2009