محروم تمنا

Poet: Shayer Lakhnawi By: Bakhtiar Nasir, Lahore

پاس غم ہم نے بھی کتنا رکھا
بند آنکھوں ہی میں دریا رکھا

دل نے ہر زخم کے آئینے میں
اک نہ اک پھول سا چہرا رکھا

محفلیں ہو گئیں ویران لیکن
مجھ کو تنہائی نے زندہ رکھا

شب ہجراں کی سحر ہونے تک
ہم نے ہر سانس کو جلتا رکھا

ظرف اظہار وفا نے مجھ میں
کچھ نہ کہنے کا سلیقہ رکھا

ہم نے صحرا کی روانی کا خیال
اپنے گھر سے بھی زیادہ رکھا

کچھ سرابوں سے نہیں ہے شکوہ
ہم کو دریاؤں نے پیاسا رکھا

انکے آنے کے اک اندیشے نے
عمر بھر دل کو دھڑکتا رکھا

ہے وہی میری تمنا شاعر
جس نے محروم تمنا رکھا

Rate it:
Views: 960
26 Oct, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL