ہر جگھ ہر محفل تیری کمی محسوس ہوئی
تیری یادوں کو دل میں بسا کے رکھا
پھر بھی مجھے تیری کمی محسوس ہوئی
تو مجھ سے ایسا بچھڑ گیا میرا گلشن سارا اجڑ گیا
نہ رہی اب خوشبو پھولوں میں مجھے تیری کمی محسوس ہوئی
سوا تیرے چاند ستارے صنم لگتے ہے اداس نظارے صنم
نہیں ہے مسکراہٹ میرے چہرے پے صنم مجھے تیری کمی محسوس ہوئی
جیسے چاند اکیلا تاروں میں ہو شاہد میں اکیلا یاروں میں
نہ رہے کوئی آس اس دل میں مجھے تیری کمی محسوس ھوئی۔