محفل دل جلاں جہاں جمی ہوگی
شمع وفا وہیں پہ جلی ہوگی
بہت ہوں گے داعی محبت کے لیکن
وفا کے عناصر کی ہی کمی ہوگی
ہم ان کے دل میں سما جائیں کیونکر
اوروں کی بھی محفل وہیں جمی ہوگی
ریگ زار زیست کریں گے وہی پار
دلوں میں جن کے دل جمعی ہوگی
ہم ایسے کہاں جائیں کہ ہے وہ زمانہ
ان ہی کی چار سو ہمہ ہمی ہوگی
کہاں تک سنائیں کہاں تک سنیں وہ
ہماری تو بس سنی ان سنی ہوگی