محنت مزدوری شیوہ میرا

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

محنت مزدوری شیوہ میرا
روزی روٹی یہ نعرہ میرا
ہر دن تگ و دو لگی بھی رہتی
چاہے لو سردی جو بھی چلتی
بیوی بچوں کی فکر لاگے
ان کے سکھ کی لہر بھی جاگے
کیسی جو آگ سینہ میں ہے
زحمت سی ایک فتنہ میں ہے
چولھا جو جل نہ پا سکے تو
کس منہ سے گھر بھی جا سکے تو
سپنا دیکھے رہوں مگر میں
کوشش بھی اب کروں مگر میں
تھک جاؤں پر نہ ہار جاؤں
بازی بھی جان کی لگاؤں
کوئی ناصر بتائیں کیسے
دکھڑا غم کا سنائیں کیسے

Rate it:
Views: 705
06 Feb, 2021
More Life Poetry