مد مقابل جب منجھدار رہے

Poet: Darakhshanda By: Darakhshanda, Huston

مد مقابل جب منجھدار رہے
خوف پھرغرقاب کا کیا رہے

ابھی تو پہلی پہلی چوٹ کھائ ہے
آگے اگے دیکھیۓ ہوا کا رخ کدھر کو رہے

جانے موج زن کو اب کدھر کا کنارہ ہے
ساحل کا سہارا ملے یا ڈوبنے کا اشارہ رہے
 

Rate it:
Views: 714
01 Jul, 2021