ہر غم کا مداوا ہوتا ہے صدا کون تمہارا ہوتا ہے دریا کے بیچ میں رہ کے بھی ہر سمت کنارہ ہوتا ہے جب چلتے چلتے تھک جاؤ اور منزل بھی نہ ہاتھ آۓ نگاہ کرو تم قدرت پر دریا میں ننھی خلقت پر مچھلی کو جال سے بچنے میں لہروں کا سہارا ہوتا ہے