Add Poetry

مدت سے ہونٹوں پہ کوئی صدا نہیں رکھتے

Poet: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی By: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی, فیصل آباد

مدت سے ہونٹوں پہ کوئی صدا نہیں رکھتے
مگر ایسا نہیں کوئی ہم دعا نہیں رکھتے

تم کیا سمجھو گے تمہیں معلوم ہی کیا ہے
مریض ء عشق کہیں بھی کوئی دوا نہیں رکھتے

لوگ اس لیئے بھی شاید تنہا چھوڑ جاتے ہیں
تعلق کسی سے عقل والے بے وجہ نہیں رکھتے

سنگ تنقید کے اوروں پر لوگ یوں برساتے ہیں
جیسے کہ خود میں کوئی خطا نہیں رکھتے

مانا کہ سفر بہت دشوار ٹھہرے ہیں
مگر یہ بھی نہیں کوئی راہ نہیں رکھتے

محبت کے دعوؤں کا جو پرچار کرتے ہیں
اکثر سنو وہی وفا نہیں رکھتے

اوقاتِ بے بسی بھی کیا خوب ہوتی ہے
طلب انتہا کی اور کاسا نہیں رکھتے

یہ بھی محبت کا اک دستور ہے عنبر
محبت جن سے رکھتے ہیں ان سے انا نہیں رکھتے

Rate it:
Views: 322
27 Dec, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets