اک چہرہ نظر آیا لب پہ مسکان آنکھ میں درد کا لامتناہی سمندر نظر آیا جو پوچھا میں نے تو ہنس کے ٹال دیا پھر کچھ دیر خاموش رہا اور کہا یہ جدائی کے قصے عجیب ہوتے ہیں یہ درد میٹھے ہوتے ہیں بس یوں سمجھو کہ عشق کے بیمار ایسے ہوتے ہیں