مدتیں ہو گئیں گوشت کھائے

Poet: Najma Malik By: Najma Malik, Karachi

آج سوچا تو آنسو بھر آئے
مدتیں ہو گئیں گوشت کھائے

ہر قدم پر ادھر مڑ کے دیکھا
جس طرف تھے سری اور پائے

ہو گئی اس قدر چینی مہنگی
اب تو پیتی ہوں پھیکی سی چائے

دل کی نازک رگیں ٹوٹتی ہیں
ہاتھ بجلی کا بل جب بھی آئے

اتنی مہنگائی ہے توبہ توبہ
کون بچوں کو شاپنگ کرائے

گھر میں مہماں نوازی بہت ہے
تھوڑی تنخواہ ہے شوہرکی ہائے

جا رہی ہوں مجھے یاد رکھنا
آؤں گی کچھ دنوں بعد بائے

(آج سوچا تو آنسو بھر آئے کی پیرو ڈی میں لکھا ہے
ڈاکٹر زاہد شیخ صاحب کی ایک پیروڈی وقت کرتا
جو وفا ہم نہ کنوارے ہوتے سے متاثر ہو کر)

Rate it:
Views: 691
21 Dec, 2013