مر ہی جائیں گے صنم تیرے فراق میں جل کے

Poet: JAFAR BASHIR JAFAR By: JAFAR BASHIR JAFAR, Al Khobar, Saudi Arabia

مر ہی جائیں گے صنم تیرے فراق میں جل کے
ڈھونڈیں گے سُکوں اب ہم خرابات میں چل کے

وہ نہیں آئے گا گھر میرے ، مُجھ کو تو یقیں تھا
پھر بھی تکتے رہے رستہ ہم ، اور گھر سے نکل کے

صُبح سے شام ہوئی ہے انتظار میں جس کے
چل دیا دیکھتے ہی مُجھ کو ، وہ رستہ بدل کے

کاش کہ ایسا دوبارہ ہو ، دوبارہ ہو کبھی
جیسے وہ آج گِرے ہیں مُجھ پہ ہی پِھسل کے

اور تری چھاپ نہ اُتری ہے نہ اُترے گی کبھی
ہر طرح دیکھ لیا ہم نے سب رنگوں میں ڈھل کے

سبدِ گُل لے کے کھڑے تھے ہم راہ میں جس کی
کُوچے سے وہ گُزرا ہے ، مرے دِل کو مَسل کے

دلِ ناداں اب تڑپنا ہی مقدر ہے ترا
کہاں جائے گا تُو جعفرؔ کے سینے سے نکل کے

Rate it:
Views: 473
30 Mar, 2012