مرا بچپن مری سوچوں کے آنگن میں مچلتا ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, نیو یارک

مرا بچپن مری سوچوں کے آنگن میں مچلتا ہے
مری آنکھوں سے جب آنسو مرے گالوں پہ گرتا ہے

میں دیوارِ محبت پر اگر تحرہر کچھ کر دوں
مرا دل اس گھڑی بے نام آتش میں سلگتا ہے

میں جب احساس کے جنگل میں رستہ بھول جاتی ہوں
تو بھر احساس دلدل کی طرح مجھ کو نگلتا ہے

یہ دستور زماں کیسے مجھے اب روک پائے گا
مری سوچوں سے ؒؒلاوا جو سر ؐھفل نکلتا ہے

مقدر کیا لکھے گا کاتبِ تقدیر اب وشمہ
وہ کرکے فیصلہ خود فیصلے کو جو بدلتا ہے

 

Rate it:
Views: 469
14 Jun, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL