اے میری جان میری لاڈلی سن ذرا
کڑے اس وقت میں دل کو تو کر بڑا
نہ رویا کر میری یاد میں اس قدر
آنکھیں ھو نم تیری اور چہرہ تربتر
تو نہ جانے کس مشکل میں جی رہا تھا میں
زھر جیسے کوئی ھر روز پی رہا تھا میں
سانس میری رکتی تھی، دل میرا کٹتا تھا
دم آکے سینے میں جیسے اٹکتا تھا
درد کی لہریں جب حد سے پار ہو گیئں
زیست کی مشکلیں مجھ پہ بار ہو گیئں
میں نے گھبرا کہ رب سے بس اک دعا مانگی تھی
بدلے حیات کے واسطے اپنے قضا مانگی تھی
ہاں بیچ راہ میں تجھ کو چھوڑ گیا ہوں میں
ناتا زندگی سے ہی توڑ گیا ہوں میں
میرے بغیر اب تجھ کو جینا ہوگا
صبر کا یہ گھونٹ بھی پینا ہوگا
بس میری جان اب یہ آنسو پونچھ لے
ہے تیرے ساتھ خدا بس ہے سوچ لے
درد دیا ہے اس نے تو دوا بھی دے گا
بنا میرے جینے کا حوصلہ بھی دیے گا