مرنے سے پہلے میرا دامن خو شیوں سے
بھر دے میرے خا لی ہاتھوں کو رنگوں سے
بھر دے میری ٹو ٹی امیدؤں کو دوبارہ زندہ کر
دے میرے خالی گھر کو پھر سے آباد کر دے
مجھے بھیک میں دیں میری خوشیاں
مجھے اپنے سائے میں قید کر لے
میری اداس زندگی کو ایک بار پھر رنگ دے
میری کشتی کو کنارہ دیں دے میں بنور میں
کھڑی ھوں مجھے سائل کا آثرا دیں دے
مجھے مرنے سے پہلے خوشیاں دیں دے