مرنے کے بعد پھر اٹھائے جائیں گے

Poet: mubeen nisar By: mubeen nisar, islamabad

مرنے کے بعد پھر اٹھائے جائیں گے
کیا بچھڑے بھی ملائے جائیں گے

تیرے گھر میں کتنی دیر ہے کیا خبر
فریادی تو زنجیر ھلائے جائیں گے

جبکہ تیری رحمت کا حساب نہیں
پھر اعمال سب کیوں گنوائے جائیں گے

تیری جزا اور سزا اٹل ہے بے شک
زندگی کے جلے کیا پھر جلائے جائیں گے

برق تجلی سے جل گیا طور تمام
کیا عشق میں تقاضے پھر دھرائے جائیں گے

Rate it:
Views: 502
11 Oct, 2011
More Life Poetry