مری تباہی کا تجھ کو ملال تو ہو گا

Poet: عذرا ناز By: عذرا ناز, Reading UK

مری تباہی کا تجھ کو ملال تو ہو گا
رفاقتوں کا ذرا سا خیال تو ہو گا

ہیں سارے شہر میں چرچے تری ذہانت کے
حسین بھی ہے تو پھر بے مثال تو ہو گا

کسی شکاری نے دانہ یونہی نہیں پھیکا
بچھا ہوا پسِ منظر میں جال تو ہو گا

اسی خیال میں سوئی نہیں ہوں شب بھر میں
جو ہے مرا،وہی تیرا بھی حال تو ہو گا

امیرِ شہر کی کھل کر مخالفت کی ہے
اب اس کے شہر میں رہنا محال تو ہو گا
 

Rate it:
Views: 1414
06 Jan, 2019
More Life Poetry