مری تباہی کا تجھ کو ملال تو ہو گا
Poet: عذرا ناز By: عذرا ناز, Reading UKمری تباہی کا تجھ کو ملال تو ہو گا
رفاقتوں کا ذرا سا خیال تو ہو گا
ہیں سارے شہر میں چرچے تری ذہانت کے
حسین بھی ہے تو پھر بے مثال تو ہو گا
کسی شکاری نے دانہ یونہی نہیں پھیکا
بچھا ہوا پسِ منظر میں جال تو ہو گا
اسی خیال میں سوئی نہیں ہوں شب بھر میں
جو ہے مرا،وہی تیرا بھی حال تو ہو گا
امیرِ شہر کی کھل کر مخالفت کی ہے
اب اس کے شہر میں رہنا محال تو ہو گا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







