Add Poetry

مری تو آنکھیں جدائی میں یوں ابلتی رہیں

Poet: By: AB Shahzad, Mailsi

مری تو آنکھیں جدائی میں یوں ابلتی رہیں
نہیں ہے آگ بجھی بجلیاں یوں گرتی رہیں

نہیں ہے کوئی بھی درمان عشق کا تو یہاں
کسی نے بھی نہ سنی چیخیں جو نکلتی رہیں

خمار عشق تھا جو ہجر بھول نہ پایا
سبھی وہ یادیں مرے دل میں ہی مچلتی رہیں

خوشی کے لمحے نہیں تھے نصیب میں میرے
جدائی ہجر کی مجھ کو سزائیں ملتی رہی

نہیں رہا مرا ہمدم وہ بے وفا گیا بن
جوانی ختم ہوئی پر یہ عمریں بڑھتی رہیں

تلاش کرتا رہا ہم سفر ملا ہی نہیں
یہ خواہشیں تو محبت میں یوں بدلتی رہیں

Rate it:
Views: 436
14 Feb, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets