مرے گلشن کے گلاب روتے ہیں آنکھوں میں بسے خواب روتے ہیں دیکھ کے رونقیں رقیبوں کے شہر کی مرے شہر کے عذاب روتے ہیں لکھتا ہے ترے بارے جب بھی نہال آہ و زاری کرتے ہوئےلفظِ کتاب روتے ہیں