مزدور کے نام

Poet: Irfan Ali By: Irfan Ali, Rawalpindi

جوڑ جوڑ خودی کو اپنی جیا کرتا ہوں
پیوند لگی یہ رداءِ زندگی سیا کرتا ہوں

بہت ناتواں ہیں تار اس حیات کے
گویا مکڑی کے نرم جالے بُنا کرتا ہوں

روز لیتی ہے حساب سانسوں کا یہ تقدیر
کاٹ کراپنی جاں تقسیم کیا کرتا ہوں

مشکل ہیں بہت ایام آدمی کے یہاں
بیچ کرمیں رات اپنی سحر لیا کرتا ہوں

اب جان نہیں میرے حوصلوں میں ذرا
بے روح ارادوں کو اک امید دیا کرتا ہوں
 

Rate it:
Views: 792
01 May, 2012
More Life Poetry