مسلسل سر خوشی مرگِ مسلسل ہوتی جاتی ہے

Poet: Ahmed Nadeem Qasmi By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

جس قدر رنگ اختیار کیے
صرفِ ہنگامئہ بہار کیے

٭

مسلسل سر خوشی مرگِ مسلسل ہوتی جاتی ہے
کہ تیرے قرب سے اِک عُمر اِک پَل ہوتی جاتی ہے

٭

خمِ ابرو خمِ محراب نہ تھا
یہ تو اِک واقعہ تھا، خواب نہ تھا

٭

عشق سے گرمیاں حیات کی ہیں
سب تفاصیل ایک بات کی ہیں

٭

منعکس ہے حباب میں مہتاب
دونوں صنو ریز، دونوں پابۂ کاب

Rate it:
Views: 401
15 Sep, 2011