Add Poetry

مسلسل قیامتیں

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, KARACHI

نور سحر سے چھین لیں شوخی، شرارتیں
بادِ صباء کی لوٹ لیں نکہت، صباحتیں

پھولوں کے پیرہن بھی دریدہ لہو لہاں
کلیوں کے بانکپن کی کچل دیں نزاکتیں

سورج نے پھر سے اوڑھ لی گرہن زدہ عباء
تاروں نے اس سے توڑ دیں ساری رفاقتیں

خوشیوں کے گیت چھین کر نوحے تھما دیئے
چبھتی رہیں زباں پہ ستم کی شکایتیں

جب سے سجے ہیں ظلم کے بازار شہر میں
رنگ لا رہی ہیں پھر سے پرانی عداوتیں

الله اور رسول کے ناموں کی آڑ میں
طالب ہی ڈھا رہے ہیں مسلسل قیامتیں

ہونٹوں پہ پھر سے خوف کے پہرے لگا دیئے
زنداں کی نذر ہوگئیں پلکوں کی آہٹیں

عرصہ ہوا فرعون کو غرقاب ہوچکے
اب بھی نظر میں آتی ہیں اسکی شباہتیں

ظالم یذید مٹ گیا نا م و نشاں کے ساتھ
آتی ہیں کربلا سے ابھی تک شہادتیں

ہاتھوں کی انگلیوں کو بنا کر قلم اشہر
لکھی ہیں میں نے خون رلاتی حکایتیں

Rate it:
Views: 305
30 Mar, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets