مسکراہٹ کے دیے جلاتی ہوں

Poet: anam By: anam, karachi

آنسوؤں سے بھر کر میں
مسکراہٹ کے دیے جلاتی ہوں

دن رات جدائی میں جل کر میں
امیدوں کے دیپ جلاتی ہوں

امید کے دھاگے جب ٹوٹنے لگیں
میں خوابوں کے رنگ چڑھاتی ہوں

خواب جب ٹوٹ جائیں تو میں
حقیقت کے کچھ رنگ چڑھاتی ہوں

حقیقت جب تلخ ہو جائے تو
میں ٹوٹ کربکھر جاتی ہوں
 

Rate it:
Views: 1743
21 Jan, 2014