مشہور ہو کہ بھی ہم گمنام ہی رہے
Poet: UA By: UA, Lahoreمشہور ہو کہ بھی ہم گمنام ہی رہے
پاکر بہت سا نام بھی بےنام ہہی رہے
مٹی میں مل گئے اک پھول کیلئے
ہم خاک ہوئے اور وہ گلفام ہی رہے
خود کو اجالنے کت لئے چاند کے تلے
پہروں کھڑے رہے ہیں پر شام ہی رہے
بے نام منزلوں کی تنہا مسافتوں پہ
ہم آج بھی محو سفر مدام ہی رہہے
عظمٰی حیات اپنی ایسے بسر ہوئی
خوشیوں کی آرزو میں آلام ہی رہے
More Sad Poetry






