مصلحت کیش ہوئیں جتنی دعائیں مانگیں
Poet: سید مجتبی داودی By: سید مجتبی داودی, Karachiزیست پیرائیہ اظہار سے مجہول ہوئی
منجمد خاک تھی کچلی گئی تو دھول ہوئی
مصلحت کیش ہوئیں جتنی دعائیں مانگیں
جو نہ مانگی تھی کبھی وہ دعا مقبول ہوئی
عشق انسان کی فطرت کا تقاضہ بھی تو ہے
عذر کوئی بھی ہو پر بات تو معقول ہوئی
زندگی ہی کے تصرف میں ہے سارا عالم
پھر بھی ناکامی حسرت پہ یہ محمول ہوئی
محروم از لطف مگر تابع احساس خرد
اس حوالے سے تو یہ زندگی معقول ہوئی
فکر کو سرعت پرواز ملی جب شاعر
عقل نادیدہ کرامات میں مشغول ہوئی
More Life Poetry






