مصیبت میں پکارتا رہا میں ہر سُو مدد کے واسطے،

Poet: مظہر اقبال گوندل By: MAZHAR IQBAL GONDAL, Karachi

مصیبت میں پکارتا رہا میں ہر سُو مدد کے واسطے،
لیکن میری مدد کو میرے سِوا کوئی نہ پہنچا کبھی۔

میں تنہا جلتا رہا، لوگ تماشائی بنے رہے،
چمکتی روشنی میں میرا سایہ بھی نہ تھا کبھی۔

نہ اپنوں نے سنی دل کی صدا، نہ غیروں نے سمجھا کچھ،
غرض تنہائیوں میں دل کو چین ہی نہ آیا کبھی۔

کسی نے درد پوچھا، زخم کو محسوس بھی نہ کیا،
دلِ مجروح پر مرہم سا لفظ آیا نہ تھا کبھی۔

وفا کا نام لے کر وہ فقط وعدوں میں مصروف تھا،
جو خوابوں میں رہا، وہ خواب بھی سچ ہو نہ سکا کبھی۔

مظہرؔ کی خاک بھی شاید سوالی تھی دعاؤں کی،
لبوں سے بھی کسی کے نام اُس کا آ نہ سکا کبھی۔

Rate it:
Views: 249
01 Jul, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL