ہر وقت اضطراب
میں رہنا
بے وجہ کی الجھن
سہنا
بات پہ بات رو
دینا
بے معنی آنسو
بہانا
کالی کالی
لمبی لمبی سیاہ
دسمبر کی راتوں
میں
پڑھائی کے بہانے
جاگتے رہنا
کتابیں سامنے
رکھ کہ تیرے خیال
میں کھو جانا
اور اشک بار آنکھوں
سے خود سے
یہ سوال پوچھنا
آخر تم کیوں مجھے
چھوڑ گئے
آخر کیوں اتنی جلدی
سب بھول گئے
مری محبت تو بہت
مضطرب رہتی تھی
تیرے لیے
پھر کیوں تم اتنی
عجلت کر گئے؟