مقتل میں گونجتی آوازیں!
Poet: Shaikh Khalid Zahid By: Shaikh Khalid Zahid, Karachi شہر میں میرے
عجب دستور رائج ہوا ہے
جو قتل کرتا ہے
وہی شور کرتا ہے
وہی احتجاج کرتا ہے
مقتل میں پڑی لاشیں
چیختی ہیں چلاتی ہیں
اپنے رستے زخم دِکھاتی ہیں
جن کہ ہاتھ خون لگا ہو
خون سے رنگے ہاتھوں کی پہچان کراتی ہیں
بے پردہ چہروں کی پہچان کراتی ہیں
گنگ ہوئی زبانیں شور کرتی ہیں
مردہ آنکھوں میں قاتل ہوتا ہے
مگر کون سنتا ہے
کون دیکھتاہے
مقتل میں گونجتی آوازیںکس کو سنائی دیتی ہیں
مردہ آنکھوں میںکوئی کیا دیکھ سکتاہے
More Sad Poetry







