مقدر کا ستارا

Poet: Mir hassan khoso By: Mir hassan, Jacobabad

ہمیں اپنے مقدر کا ستارا کیوں نہیں ملتا
اندھیرے میں اجالے کا اشارا کیوں نہیں ملتا

ہمارا آئینہ دھندلا رہا ہے وقت کے ہاتھوں
ہمارے عکس سے چہرہ ہمارا کیوں نہیں ملتا

اسی کے ساتھ ہی ہر اک نظارا خوبصورت تھا
بنا اس کے نظر کو اب نظارا کیوں نہیں ملتا

کسی ک ایک ٹھوکر سے توازن تو بگڑتا ہے
مگر پھر سے سنبھلنے کا سہارا کیوں نہیں ملتا

وفا کو کیوں محبت میں خسارا ہی خسارا ہے
مگر ہاں بیوفا کو یہ خسارا کیوں نہیں ملتا

Rate it:
Views: 615
04 May, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL