مقدر کا ستارا
Poet: Mir hassan khoso By: Mir hassan, Jacobabadہمیں اپنے مقدر کا ستارا کیوں نہیں ملتا
اندھیرے میں اجالے کا اشارا کیوں نہیں ملتا
ہمارا آئینہ دھندلا رہا ہے وقت کے ہاتھوں
ہمارے عکس سے چہرہ ہمارا کیوں نہیں ملتا
اسی کے ساتھ ہی ہر اک نظارا خوبصورت تھا
بنا اس کے نظر کو اب نظارا کیوں نہیں ملتا
کسی ک ایک ٹھوکر سے توازن تو بگڑتا ہے
مگر پھر سے سنبھلنے کا سہارا کیوں نہیں ملتا
وفا کو کیوں محبت میں خسارا ہی خسارا ہے
مگر ہاں بیوفا کو یہ خسارا کیوں نہیں ملتا
More Sad Poetry






