مقدر کے ستاروں پر
Poet: شاکر By: سلمان علی, Rawalpindiمقدر کے ستاروں پر
زمانے کے اشاروں پر
اداسی کے کناروں پر
کبھی ویران شہروں میں
کبھی سنسان راستوں پر
کبھی حیران آنکھوں میں
کبھی بے جان لمحوں پر
تمھاری یاد چپکے سے
کوئی سرگوشی کرتی ہے
یہ پلکیں بھیگ جاتیں ہیں
تو آنسو ٹوٹ گرتے ہیں
ہم پلکوں کو جھپکاتے ہیں
بظاہر مسکراتے ہیں
فقط اتنا ہی کہتے ہیں
مجھے کتنا تم ستاتے ہو
مجھے بہت تم یاد آتے ہو۔
More Sad Poetry






