ملاقات

Poet: Gulshan By: Gulshan, lahore

ملنے کے لیے ہم سے جس روز وہ آئیں گے
ہم اپنے گھروندے کو پھولوں سے سجائیں گے

غزلوں کا ہنر اپنی آنکھوں کو سکھائیں گے
روئیں گے بہت لیکین آنسو نہ بہائیں گے

کہ دینا سمندر سے کہ ہم اُوس کے موتی ہیں
شبنم کی طرح تم سے ملنے نہیں آئیں گے

وہ دھوپ کے چھپڑ ہوں یا چھاؤن کی دیواریں
جو کچھ بھی اُٹھائیں گے مل جُل کے اُٹھائیں گے

جب ساتھ نہ دے کوئی آواز ہمیں دینا
ہم پھول سہی لیکن پتھر بھی اُٹھائیں گے

Rate it:
Views: 918
30 Jul, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL